حقیقی خوشی کا انحصار زندگی کے تمام معاملات میں توازن کو برقرار رکھنے پر ہے

حقیقی خوشی کا انحصار زندگی کے تمام معاملات میں توازن کو برقرار رکھنے پر ہے
انسانی جسم ایسی مشین ہے جس کا ایک پرزہ بھی ناکارہ ہو جاۓ تو تمام جسم اس کی تکلیف محسوس کرتا ہے
انسان ایک مشتِ خاک اور اس عظیم الشان کائنات میں ایک بے حقیقت وجود ہے ۔ اس کائنات میں کسی بھی چیز کی حقیقی ملکیت اُسے حاصل نہیں ۔ اللہ تعالیٰ نے محض اپنے فضل سے انسان کو ایسا جسمانی نظام عطا کیا ہے کہ جب تک وہ صحت مند رہے اسے اس بات کا احساس تک نہیں ہوتا کہ کس قدر پیچیدہ نظام ہے جو اسے نہ صرف بیماریوں سے بچاتا ہے بلکہ مسلسل اس امر کی نگرانی بھی کرتا ہے کہ انسان اپنے ارد گرد پھیلی بیماریوں کا شکار بننے سے محفوظ رہے۔

انسانی جسم ایسی مشین ہے جس کا ایک پرزہ بھی ناکارہ یا خراب ہو جائے تو تمام جسم اس کی تکلیف اور کرب کو محسوس کرتا ہے مثلاً اگر ایک دانت میں بھی درد ہو تو انسان تمام رات سو نہیں سکتا اور شدید کرب کے عالم میں وقت گزارتا ہے ۔ دماغ میں معمولی سی رسولی بن جائے یا چوٹ لگ جائے تو اُس سے منسلک عضو بیکار ہو جاتا ہے  جس سے انسان نہ صرف خود بلکہ اس کے عزیزواقارب بھی انتہائی تکلیف میں مبتلا ہو جاتے ہیں الغرض انسانی جسم میں عدم توازن ہی بیماری کی اصل وجہ ہے۔

تاریخ کے جھروکوں میں جھانک کر دیکھا جائے تو کئی ایسے عظیم الشان حکمران اور جرنیل دکھائی دیتے ہیں جو اپنے وقت میں نہایت جابر اور رعب و دبدبہ رکھنے والی شخصیات تھیں مگر جب بیمار ہوئے تو ایسے بے حقیقت ہو گئے کہ اپنے ساتھیوں سے مدد کی بھیک مانگا کرتے تھے۔

باریک بینی سے دیکھا جائے تو زندگی اور موت کا عمل ساتھ ساتھ چلتے ہیں ۔ زندگی کی حفاظت کرنے والا نظام اس قدر پیچیدہ ہے کہ ابھی تک اسے صحیح طور پر سمجھا ہی نہیں جا سکا ۔  ترقی کی جانب بڑھتے قدم ہر دم اس خطرے میں مبتلا دکھائی دیتے ہیں کہ اک زرا سی بے احتیاطی اور نتیجہ موت لیکن زندگی کی حفاظت کرنے والا نظام اپنا کام بخوبی کرتا ہے اور انسان کی صحیح رہنمائی جاری رکھتا ہے مگر جب زندگی کے وقت کا اختتام ہو جائے تو ہر قدم موت کی جانب اٹھنے لگتا ہے بعض اوقات اعصابی نظام کا معمولی سا عدم توازن بھی انسان کو اس قدر بے حقیقت اور عبرت ناک وجود بنا دیتا ہے کہ اس کی تمام تر قابلیتیں خاک میں مل جاتی ہیں اور وہ محض طفلِ مکتب دکھائی دینے لگتا ہے۔

انسان خود اپنی ہی غلطیوں کے باعث بھی خود کو ہلاکت میں ڈال لیتا ہے مگر اس کے باوجود زندگی اور موت میں ایک طویل کشمکش جاری رہتی ہے ۔ انسان اس قدر انا پرست واقع ہوا ہے کہ جیسے ہی وہ صحت کی جانب لوٹتا ہے اپنی بے بسی کے ان لمحات کو فراموش کر دیتا ہے اور پھر سے اپنی غلطیوں اور بے اعتدالیوں کے باعث خود کو اپنے ہی ہاتھوں ہلاکت میں ڈال لیتا ہے ۔ کھلے زہن سے ان برائیوں کی جڑ تلاش کی جائے تو انسان اس نتیجے پر پہنچتا ہے کہ تمام معاشرتی اور جسمانی برائیوں کی جڑ عدم توازن اور عدل کا فقدان ہے۔

 

اگرچہ اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ انسان کا ہر بڑہتا قدم اسے موت کے قریب تر کر رہا ہے مگر پیدائش اور موت کے درمیان جو زندگی کا وقفہ ہے اسے بہتر انداز میں گزارنے کےلئے بہت سی چیزوں میں توازن کو قائم رکھنا نا گزیر ہوتا ہے اور ایسا نہ کر سکنے کے بد نتائج زندگی کے مختلف پہلوؤں میں آشکار ہوتے ہیں۔

ہماری صحت 

طویل دورانیے کے لئے بیٹھ کر کام کرنے اور پھر اس مصروفیت کے باعث غیر صحت مندانہ کھانے کھا کر کبھی بھی زیادہ دیر تک صحت مند رہنا ممکن نہیں اور نہ ہی اس خوشحالی سے لطف اندوز ہوا جا سکتا ہے جس کے لئے اس قدر مشقت کی جاتی ہے۔ 

            ہمارا خاندان اور دوست احباب

کام کے اوقات میں توازن نہ رکھ کر ہم نہ صرف اپنے خاندان بالکہ دوستوں سے بھی دور ہو جاتے ہیں اور یہ دوری انسان میں جذباتی خلا کو جنم دیتی ہے  جسے پورا کرنا لگ بھگ ناممکن ہوتا ہے ۔

معیاری کام کے اوقات میں کمی 

آپ دن کے ایک محدود وقت میں معیاری کام کر سکتے ہیں ۔ کام کا دباؤ کام کے معیار پر اثر انداز ہوتا ہے اس طرح آپ زیادہ وقت تو خرچ کرتے ہیں مگر کام کا معیار برقرار نہیں رکھ سکتے

آج کی تیز رفتار زندگی میں متوازن طرزِ عمل کی اہمیت اور بھی بڑھ گئی ہے. جسمانی صحت کو برقرار رکھنے کیلئے متوازن خوراک, آرام اور ورزش اہم ہیں.جبکہ جذباتی زندگی کے توازن کو برقرار رکھنے کیلئے ایک خاص حد تک میل جول اور فاصلہ دونوں ہی اہم ہیں ۔ متوازن گفتگو کرنا ہمیں بہت سی قباحتوں سے محفوظ رکھتا ہے اسی طرح دوسروں کا خیال رکھنا اور ساتھ ہی ساتھ اپنی صحت کو بھی اتنی ہی توجہ دینا انتہائی ضروری ہے کیونکہ انسان تبھی مطمئن زندگی گزارتا ہے جب وہ خود بھی خوش اور مطمئن ہو اور اس کے ارد گرد رہنے والے لوگ بھی اچھی اور مطمئن زندگی گزاریں ۔

دولت کا حصول کوئی معنی نہیں رکھتا اگر صحت قائم نہ رہے اور خوشی کا حصول مشکل ہو جاتا ہے اگر کوئی آمدن کا ذریعہ نہ ہو چناچہ حقیقی خوشی کا انحصار زندگی کے تمام معاملات میں توازن کو برقرار رکھنے پر ہے. یہ ایک فن ہے جسے ہر کسی کو سیکھنا چاہئے  ۔ توازن قائم نہ رکھ سکنے کے بد نتائج ضرور بھگتنا پڑتے ہیں اور یہ سزا قوانینِ قدرت سے انحراف کا فطری نتیجہ ہوتی ہے کیونکہ کوئی بھی قوانینِ قدرت سے بالا نہیں۔

Translation

True happiness depends on

 maintaining balance in all

aspects of life.

Saira TanvirNovember 04, 2020
Man is a handful of dust and an unreal being in this great universe. He has no real ownership of anything in this universe. Allah Almighty, by His grace alone, has given man such a physical system that as long as he is healthy he does not even realize how complex the system is which not only protects him from diseases but also constantly monitors it. It also protects people from becoming infected with the diseases that surround them
The human body is a machine in which even one part of the body becomes useless or damaged, so the whole body feels its pain and anguish. Is. If a small tumour develops in the brain or gets injured, the organ attached to it becomes useless. The cause of the disease is the imbalance in the human body.
If you look through the windows of history, you will see many great rulers and generals who were very tyrannical and terrifying in their time, but when they fell ill, they became so unreal that they begged for help from their colleagues. Used to ask
On closer inspection, the process of life and death go hand in hand. The system that protects life is so complex that it has not yet been properly understood. Steps towards progress always seem to be in danger of the slightest carelessness and consequent death, but the life-saving system does its job well and continues to guide man properly until the end of life. When it happens, every step leads to death. Sometimes even the slightest imbalance of the nervous system makes a person so unreal and instructive that all his abilities are reduced to dust and he is just a child. The school seems to be visible.
Man puts himself to death even because of his own mistakes, but still, a long struggle between life and death continues. Man has become so egoistic that as soon as he returns to health he forgets these moments of helplessness and again puts himself to death with his own hands due to his mistakes and inconsistencies. If the root of these evils is found with an open mind, then a man comes to the conclusion that the root of all social and physical evils is imbalance and lack of justice.
While there is no denying the fact that every step a person takes is closer to death, there is a need to balance many things in order to make the most of the life span between birth and death. Is passable. The consequences of not being able to do so are evident in various aspects of life

Our health :

It is never possible to stay healthy for long periods of time by sitting and working for long periods of time and then eating unhealthy food due to this busyness, nor can one enjoy the prosperity for which so much hard work is done.

   Our family and friends:

By not balancing the working hours, we become distant not only from our family but also from our friends and this distance creates an emotional vacuum in human beings which is almost impossible to fill.

Decreased standard working hours :

You can do standard work in a limited time of day. Work pressure affects the quality of work so you spend a lot of time but can’t maintain the quality of work.
In today’s fast-paced life the importance of balanced behaviour has increased even more. A balanced diet, rest and exercise are important for maintaining physical health, while a certain amount of contact and distance is important for maintaining the balance of emotional life. Balanced communication protects us from many pitfalls as well as taking care of others and at the same time paying close attention to our own health because a person lives a contented life only when he himself is happy and contented and his People living around also live a good and contented life. The pursuit of wealth does not make sense if health is not maintained and the pursuit of happiness becomes difficult if there is no source of income. Therefore, true happiness depends on the balance in all matters of life. This is an art that everyone should learn. The consequences of not being able to maintain balance are inevitable and this punishment is a natural consequence of deviating from the laws of nature because no one is above the laws of nature.
Tags:
HealthJusticeBalanced life
Saira Tanvir
CATEGORIES
TAGS
Share This

COMMENTS

Wordpress (0)
Disqus (0 )