نیند کیوں رات بھر نہیں آتی How to get better sleep at night

نیند کیوں رات بھر نہیں آتی             How to get better sleep at night
نیند ایک بنیادی انسانی محرک ہے جوصحت مند زندگی کے قیام میں بنیادی کردار ادا کرتا ہے

 

نیند بنیادی انسانی محرک ہے جو صحت مند زندگی کے قیام میں بنیادی کردار ادا کرتا ہے. ناقص نیند سے آپ ذہنی اور جسمانی دونوں طرح سے متاثر ہوتے ہیں. اس سے آپ کے جذباتی توازن,  توانائی یہاں تک کہ وزن پر بھی برا اثر پڑتا ہے ۔ اگرچہ بعض اوقات ہمیں اچھی نیند کا حصول مشکل امر لگتا ہے لیکن درحقیقت نیند کی دشواریوں کا علاج اکثر ہمارے روزمرّہ کے معمول میں  پایا جاتا ہے 

 

درج ذیل نکات پر عمل کر کے آپ نہ صرف بہتر نیند سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں بلکہ اپنی صحت کو بہتر بنا سکتے ہیں اور دن کے اوقات میں اپنی سوچ اور احساس کو بھی بہتر بنا سکتے ہیں 

 

جاگنے اور سونے کے اوقات مقرر کریں

 
مقررہ اوقات میں جاگنے اور سونے سے بہتر نیند کے حصول میں مدد ملتی ہے اور وقتِ مقررہ پر ہمارے دماغ تک یہ پیغام پہنچ جاتا ہے کہ اب سونے کا وقت ہے لہٰذا ہم ان اوقات میں فوراً نیند کی آغوش میں چلے جاتے ہیں ۔ ہمارے جسم کی داخلی گھڑی نیند کے معیار کو بہتر بنانے میں مدد کرتی ہے یہاں تک کہ چھٹی کے روز بھی دیر تک جاگنے سے پرہیز کریں  ۔ اسی طرح اگر وقت سے پہلے نیند محسوس ہو تو دیگر کاموں میں خود کو مشغول کر لیں جیسا کہ برتن دھونا یا اگلے روز کے لئے کپڑے تیار کرنا 
 

دن کے اوقات میں قدرتی روشنی کا استعمال کریں

 
میلاٹونن ایک قدرتی ہارمون ہے جو کہ روشنی کے ذریعے اپنے اخراج کی مقدار کو کنٹرول کرتا ہے اور ہمارے ہمارے جاگنے اور سونے کے اوقات طے کرتا ہے. تاریکی میں ہمارا دماغ زیادہ مقدار میں میلاٹونن خارج کرتا ہے جس سے ہم نیند محسوس کرتے ہیں اور روشنی میں اس کے اخراج کی مقدار کم ہو جاتی ہے جس سے ہم چست ہو جاتے ہیں اس لئے بہتر ہے کہ دن کا زیادہ وقت قدرتی روشنی میں گزارا جائے۔  دن کے اوقات میں کھڑکیوں سے پردوں کو ہٹا کر رکھا جائے تاکہ زیادہ سے زیادہ سورج کی روشنی اندر آ سکے 
 
رات کے اوقات میں فون,  ٹیبلٹ یا ٹی وی سے نکلنے والی نیلی شعاعیں نیند میں خلل پیدا کرتی ہیں خاص طور پر ٹی وی کی نیلی شعاعیں میلاٹونن کے اخراج کو متاثر کرتی ہیں ۔ رات کے اوقات میں کمرے میں مکمل تاریکی کے بجائے ہلکی روشنی رکھیں تاکہ اگر اٹھنے کی ضرورت ہو تو ٹھوکر نہ لگے.
 

کھانے کی عادات نیند کو متاثر کرتی ہیں

 
کھانے کی عادات کا ہماری نیند پر گہرا اثر ہوتا ہے خاص طور پر وہ کھانا جو ہم سونے سے پہلے کھاتے ہیں ۔ نیکوٹین اور کیفین کے استعمال کو محدود کریں۔  آپ یہ جان کر حیران ہوں گے کہ کیفین پینے کے دس سے بارہ گھنٹے بعد تک نیند کے مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔  اسی طرح سگریٹ نوشی بھی ایک ایسا محرک ہے جو آپ کی نیند میں خلل ڈال سکتی ہے۔  رات کے وقت پیٹ بھر کر کھانے سے گریز کریں۔  مسالہ دار کھانے تیزابیت کا باعث بن سکتے ہیں اور اچھی نیند کے حصول میں مخل ہو سکتے ہیں اسی طرح سونے سے قبل زیادہ مائع پینے سے پرہیز کریں کیونکہ اس کے نتیجے میں آپ کو رات کے اوقات میں بار بار اٹھنا پڑ سکتا ہے. 
 

گہری سانس لینے کی ورزش نیند کے حصول میں مددگار ہو سکتی ہے 

 
سینے کے بجائے پیٹ سے گہری سانس لینے سے آپ خود کو پر سکون کر سکتے ہیں ‘ اس سے دل کی دھڑکن اور بلڈ پریشر بھی کم ہو جاتا ہے جس سے پرسکون نیند کے حصول میں مدد ملتی ہے۔  ناک سے گہری سانس لیں اور منہ کے ذریعے آہستہ آہستہ خارج کریں۔  بستر میں لیٹ کر یہ ورزش پر سکون نیند کے حصول میں مددگار ثابت ہوتی ہے.
 

اپنی خواب گاہ کو آرام دہ اور راحت بخش بنائیں

 
معیاری نیند کے حصول کیلئے اپنی خواب گاہ کو راحت بخش جگہ بنانا ایک ضروری امر ہے۔  اگرچہ یہ بات واضح طور پر محسوس کی جا سکتی ہے کہ اس سے جلدی اور آسانی سے سونے میں مدد ملتی ہے مگر پھر بھی اسے نظر انداز کیا جاتا ہے۔  آرام دہ گدے کا انتخاب کریں اورتکیہ گردن کے لئے راحت بخش ہو ۔  ارد گرد کے شور سے بچنے کے لیے ایئر پلگز کا استعمال کیا جا سکتا ہے ۔ کمرے میں لیونڈر آئل کی مہک بھی پرسکون نیند کی فراہمی میں مددگار ثابت ہوتی ہے. 
  

نیند سے متعلقہ مسائل کا اندراج

 
بہتر نیند کے حصول کیلئے آپ جو  تکنیک  استعمال کریں اس کا اندراج کر لیں تاکہ نتائج سے آگاہی ہو اور مستقبل کے لیے یہ فیصلہ کر سکیں کے کن حالات میں کون سی تکنیک کار گر رہے گی. 
 

جسمانی سرگرمیوں کو روز مرہ کے معمولات میں شامل کریں

 
جسمانی سرگرمیاں بہتر نیند کے حصول میں مددگار ہوتی ہیں ۔  کچھ وقت گھر سے باہر گزارنا بھی اس سلسلے میں معاون ثابت ہوتا ہے  مگر سونے سے قبل زیادہ سرگرمی دکھانے سے پرہیزکریں

پریشانیوں اور خدشات سے دور رہیں

 
سونے سے قبل اپنی پریشانیوں اور خدشات کو ذہن سے جھٹکنے کی کوشش کریں ۔ اپنی ترجیحات کا تعین کریں اور مسائل کے حل کیلئے مرحلہ وار کوشش کریں ۔  مراقبہ بھی اضطراب کو کم کر سکتا ہے.
 

دن کے اوقات میں آرام کے وقفوں کو محدود کریں

 

دن کے دوران زیادہ سونا بھی رات کی نیند کو متاثر کرتا ہے اور آرام کے اس وقفے کو زیادہ سے زیادہ تیس منٹ تک محدود رکھیں
 

نیند کی ادویات کا غیر ضروری استعمال نہ کریں

 
نیند کی ادویات کے زیادہ استعمال سے انسان ان کا عادی ہو سکتا ہے اور اس  کے علاوہ ان کے مضر اثرات بھی ہیں اس لئے وقتی ضرورت کے لئے تو یہ استعمال کی جا سکتی ہیں مگر طویل مدت کیلئے ان کے استعمال سے پہلے ڈاکٹر سے ضرور رابطہ کریں
 

ڈاکٹر سے رابطہ کریں 

 
کبھی کبھار ہر شخص نیند نہ آنے کے مسئلے سے دوچار ہو سکتا ہے لیکن اگر اکثر سونے میں تکلیف ہوتی ہو تو اپنے ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔  کسی بھی بنیادی وجہ کی نشاندہی کرنے اور اس کا علاج کروانے سے آپ نیند کے مسائل سے چھٹکارا پا سکتے ہیں. 

 

 
CATEGORIES
TAGS
Share This

COMMENTS

Wordpress (0)
Disqus (0 )