آٶ کچھ دوست پرانے ڈھونڈیں

آٶ کچھ دوست پرانے ڈھونڈیں

ایک آدمی اور اس کا کتا سڑک پر سیر کرتے ہوۓ جا رہے تھے ۔ وہ شخص ارد گرد کےمناظر سے لطف اندوز ہو رہا تھا کہ اچانک اسے احساس ہوا کہ وہ مر چکا ہے ۔ اسے اپنی موت کا منظر یاد آیا اور یہ بھی کہ اس کے ساتھ چلنے والا اس کا پیارا کتا بھی برسوں پہلے مرچکا ہے ۔

وہ سوچ رہا تھا کہ یہ سڑک انہیں کہاں لے جا رہی ہے ۔ تھوڑی دیربعد سڑک کے ایک جانب انہیں ایک لمبی سنگِ مرمر کی دیوار دکھاٸی دی ۔ وہ آگے بڑھا تو اس دیوار کے بیچوں ںبیچ اسے ایک بڑا پھاٹک دکھائی دیا جو بہت خوبصورت تھا اور موتی کی مانند چمک رہا تھا ۔ اس پھاٹک کی جانب جانے والا راستہ سونے کابنا ہوا تھا ۔

وہ آدمی اور اس کا کتا اس پھاٹک کی جانب چل پڑے ۔ جب وہ پھاٹک کے قریب پہنچے تو انہوں نے دیکھا کہ ایک شخص سامنےمیز رکھے ایک کرسی پر براجمان ہے ۔ مسافرنے کرسی پربیٹھے شخص سے پوچھا

معاف کیجیے گا جناب! ہم کہاں ہیں ؟

 آدمی نےجواب دیا ۔  “یہ جنت ہے” ۔

زبردست ! کیامجھے ایک گلاس پانی مل سکتا ہے ؟

یقیناً جناب ، آپ اندر تشریف لاٸیں میں ابھی آپ کےلیے ٹھنڈا پانی منگواتا ہوں ۔

آدمی نے اشارہ کیا اور گیٹ کھلنے لگا۔

مسافر نے پوچھا کیا,  میرا کتا بھی ساتھ آ سکتا یے ؟

مجھے افسوس ہے جناب! مگر ہم پالتو جانوروں کو اندر آنے کی اجازت نہیں دے سکتے ۔

مسافر نے ایک لمحے کو سوچا اور پھر واپس مڑا ۔ وہ جس راستے پرچل رہا تھا اس پر واپس آیا اور آگے کی جانب رواں دواں ہو گیا ۔ ایک لمبا راستہ طے کرنے کے بعد اسے ایک فارم نظر آیا جس کی  جانب ایک گرد آلودسڑک جاتی تھی ۔اس کا لکڑی کابنا پھاٹک کھلا تھا ۔ جب وہ شخص پھاٹک کے قریب پہنچا تو اس نے ایک آدمی کو درخت سےٹیک لگا کر کتاب پڑھتے دیکھا۔ مسافر اس شخص کے قریب آیا اور بولا

معاف کیجیے گا ! کیا ٹھنڈاپانی مل سکتا ہے ؟

ہاں ضرور  ! اس شخص نے جواب دیا ، وہاں اندر ایک ہینڈپمپ ہے اسے چلاٶ اور ٹھنڈاپانی پی لو ۔

کیامیرے دوست کے لیےبھی پانی مل سکتا ہے ” ؟ مسافرنے اپنے کتے کی جانب اشارہ کرتے ہوۓ ہوچھا ۔

جی ہاں ! اس شخص نے جواب دیا ۔ نلکے کے قریب ہی ایک پیالہ ہے آپ اس میں اپنے دوست کوبھی پانی پلا سکتے ہیں ۔

وہ دونوں گیٹ سے گزر کر اندر گیے ۔ اندر ایک پرانے زمانے کا ہینڈ پمپ موجود تھا ۔ اس شخص نے اس پمپ کو چلا کرخودبھی ٹھنڈا پانی پیا اور اپنے کتے کو بھی پلایا ۔ جی بھر کر پانی پینے اور اپنی پیاس بجھانے کے بعد وہ مسافر درخت کے نیچے بیٹھے شخص کے قریب گیا اور اس سے پوچھا ۔

جناب ! ” یہ کون سی جگہ ہے “؟

” یہ جنت ہے ” اس نے جواب دیا ۔

یہ سن کر مسافربہت حیران ہوا اور اس نے پوچھا، کیا آپ جانتے ہیں کہ اس سڑک پر موجود ایک اور عمارت کے بارے میں بھی مجھے یہی بتایا گیا ہے ۔ یہ توبڑی الجھن ہے کہ آخر جنت ہے کون سی؟  وہ سونے چاندی سےبنے راستوں والی یا یہ جسے آپ جنت کہہ رہے ہیں ۔

 وہ سونے اورچاندی سے بنے راستوں والی عمارت دراصل جہنم ہے ” اس شخص نے جواب دیا ۔

” مگر کیا آپ کو یہ بات بُری نہیں لگتی کہ کوٸی دوسرا اسطرح جھوٹ بول کر اپنی عمارت کو جنت ظاہر کر رہا ہے ” مسافر نے پوچھا ۔

ہر گز نہیں! اس شخص نے جواب دیا ، بلکہ ہم تو اس بات سے خوش ہوتے ہیں کہ وہ ایسے لوگوں کو راستے میں ہی روک لیتے ہیں جو اپنے فاٸدے کی خاطر اپنے بہترین دوستوں کو پیچھے چھوڑ دیتے ہیں ۔

ایک بہترین دوست کا ہونا زندگی کی اہم ضروریات میں سے ہے جن کے ساتھ ہم اپنی خوشیاں ، غم اور اہم نجی راز بانٹ سکیں ۔اگر آپ کےپاس ایسے دوست ہیں تو آپ کے لیے یہ دنیا جنت سے کم نہیں ۔

 

CATEGORIES
TAGS
Share This

COMMENTS

Wordpress (1)
  • comment-avatar
    Erum 3 years

    What a description of Man- made heaven & God-made heaven !

  • Disqus (0 )