زندگی آواز ہے باتیں کرو، باتیں کرو

زندگی آواز ہے باتیں کرو، باتیں کرو

ہماری آواز اس سے کہیں زیادہ اہم اور پر اثر ہے جتنا کہ ہم سمجھتے ہیں۔

ہم میں سے بہت سے لوگ ایسے ہیں جن کے لئے  اور اپنی آواز سنانا مشکل ہوتا ہے ۔ اگرچہ یہ انسانی فطرت ہے کہ کہ وہ اس بات کی پرواہ کرتا ہے کہ لوگ اس کے بارے میں کیا سوچتے ہیں ۔ مگر اس بات کی بہت زیادہ پرواہ کرنا آپ کو آپ کی زندگی جینے سے روک سکتا ہے ۔

کوئی بھی شخص ہمارا ذہن نہیں پڑھ سکتا ۔ جس طرح ہم نہیں جانتے کہ سڑک پر چلنے والے ایک اجنبی کے ذہن میں  کیا چل رہا ہے بالکل اسی طرح ہمارے گھر والے یا دوست

 احباب نہیں سمجھ سکتے کہ ہمارے دماغ میں کیا چل رہا ہے یا ہم کیا سوچ رہے ہیں ۔

اپنی خواہشات اور ضروریات کو پورا کرنے کا ایک ہی طریقہ ہے کہ ہم اپنی آواز بلند کریں۔

اپنی خواہشات اور ضروریات کو آواز دینا کسی بھی رشتے کا ایک صحت مند حصہ ہے۔

کسی بھی رشتے میں باہمی تنازعات کا موجود ہونا ایک عام سی بات ہے ۔ اگر ان تنازعات پر بات نہ کی جائے تو وہ بڑے ہو جارے ہیں چنانچہ تنازعات پر بات چیت کریں اور ان پر آواز اٹھائیں تاکہ یہ بڑھنے نہ پائیں۔

اپنے لئے آواز اٹھانا دراصل اپنی دیکھ بھال یا بہتری کی ایک شکل ہے اور جب ہم اس پوائنٹ پر پہنچ جاتے ہیں جہاں ہم اپنے لئے آواز اٹھاتے ہیں تو ہم خود کو آزاد اور پر اعتماد سمجھنے لگتے ہیں  ۔ ہم اپنی رائے پر بھروسہ کرنے لگتے ہیں۔ ہم سمجھنے لگتے ہیں کہ ہماری بھی اہمیت ہے کیونکہ ہماری ایک آواز ہے جو سنے جانے کے لائق ہے ۔

بہت سے لوگ واضح طور پر آواز اٹھانے سے گھبراتے ہیں ۔ ایسے لوگ مسترد کئے جانے یا مطلوبہ نتائج حاصل نہ ہونے کے خوف سے واضح طور پر اپنی آواز بلند کرنے سے ڈرتے ہیں ۔ اگر آواز اٹھانے سے مطلوبہ نتائج نہ بھی برآمد ہوں تو یہ خیال ہی بہت راحت بخش ہوتا ہے کہ آپ نے وہ سب کچھ کیا جو آپ اپنے لئے کر سکتے تھے۔

جس طرح بزدل ہونا اور اپنے لئے بات نہ کر سکنا صحت مند رویہ نہیں اسی طرح سخت لہجہ اختیار  کرنا بھی غیر صحت مند رویہ ہے ۔ اپنی آواز بلند کرتے ہوئے ایک صحتمند توازن برقرار رکھنا چاہئے ۔

اس مقصد کے لئے درج ذیل باتوں کو ہمیشہ مد نظر رکھنا چاہئے ۔

لہجہ نرم رکھیں

سخت گیر الفاظ کا استعمال  کرنا اور اپنی گفتگو سے دوسروں کو اڑا کر رکھ دینے کا عمل بھی غیر صحتمند رویہ ہے ۔ سچ بولنا ضروری ہے مگر نام لہجہ اختیار کرنا بھی اتنا ہی ضروری ہے ورنہ لوگ آپ سے دور ہونے لگیں گے ۔

آواز اٹھانے کے لئے درست وقت کا انتخاب کریں:

آپ کو ابھی پتا چلا کہ ایک دوست نے آپ کے بارے  میں کچھ برا کہا ہے ۔ ظاہر ہے کہ آپ پریشان ہو جائیں گے۔ مگر خود کو غصے کی کیفیت سے نکلنے کے لئے وقت دیں جب پر سکون ہو جائیں تو بات کریں اور اپنے جذبات کو عقلی طور پر بیان کریں۔

الزام نہ لگائیں:

جب آپ کسی پر الزام لگانے ہیں تو وہ ضرور دفاعی انداز اختیار کر لیتا ہے ۔ ایک مرتبہ جب آپ اپنے ذہن کی بات کر لیں تو دوسروں کی بات سننے کے لئے خود کو تیار کریں ۔

دوستی، خاندانی تعلقات اور اپنے کام کی جگہوں پر بہتر تعلقات کی بنیاد رکھنے کے لئے اپنی آواز کو استعمال کریں ۔

آپ کی آواز خدا کی طرف سے عطا کی گئی ایک نعمت ہے ۔ بعض کمیونٹیز میں اسے بلند کرنے کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے جبکہ بعض میں اسے دبایا جاتا ہے ۔ ہماری آواز ہمیں بتاتی ہے کہ ہم کون ہیں ۔ ہم اپنے لئے بات کر سکتے ہیں ، ہم دوسروں کے لئے  بھی بات کر سکتے پیں ۔ اس لئے مزید خاموش نہ رہیں اور اس بات پر غور کریں کہ آپ نے کب اور کیسے بولنا ہے ۔

اپنی مستند آواز کو تلاش کریں اور اس کی حفاظت کریں ۔ پریشانیوں سے بھری اس دنیا میں آپ اپنی آواز کو خوشخبری سنانے کے لئے استعمال کریں،سچائی کی آواز بنیں ، دنیامیں آپ کی آواز ضرور سنی جائے گی ۔

CATEGORIES
TAGS
Share This

COMMENTS

Wordpress (0)
Disqus (0 )