مصنوعی ذہانت کا استعمال اور معاشرے پر اثرات Uses of artificial intelligence and its impact on society

مصنوعی ذہانت کا استعمال اور معاشرے پر اثرات  Uses of artificial intelligence and its impact on society

مصنوعی ذہانت حالیہ برسوں میں سب سے زیادہ زیر بحث رہنے والی اور تیزی سے ترقی کرنے والی ٹیکنالوجی میں سے ایک رہی ہے ۔ مصنوعی ذہانت سے مراد مشینوں کی ایسی پروگرامنگ ہے جو انسانوں کی طرح سوچنے اور سیکھنے کی صلاحیت رکھتی ہو ۔اس کے ذریعے مختلف صنعتوں میں انقلاب برپا ہوا ہے ۔ یہ ہمارے زندگی گزارنے کے طریقے میں انقلابی تبدیلیاں پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے ۔زیر نظر مضمون میں ہم اس کی تاریخ، ایپلیکیشن اور معاشرے میں اس کے ممکنہ اثرات کا جائزہ لیں گے۔

مصنوعی ذہانت کی تاریخ

ایسی مشینیں بنانے کا خیال جو انسانوں کی طرح سوچ سکے قدیم زمانے سے ہی انسانی سوچ کا محور رہا ہے تاہم بیسویں صدی کے وسط میں کمپیوٹر کی ایجاد کے بعد سائنسدانوں نے ایسی مشین بنانے کے امکان کو تلاش کرنا شروع کیا جو انسانی ذہانت کی نقل کر سکے ۔

مصنوعی ذہانت کی ایپلی کیشنز

مصنوعی ذہانت کی بے شمار  ایپلیکیشنز ہیں اور اس کے ممکنہ استعمال میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

 یعنی ملٹی لینگویج پروسیسنگNLP مصنوعی ذہانت کی ایک اہم ایپلیکیشن ہے جو قدرتی زبان کا استعمال کرتے ہوئے انسانوں اور کمپیوٹرز کے درمیان باہمی رابطے کا سامان مہیا کرتی ہے ۔

جدید ٹیکنالوجی کی ترقی کے ساتھ NLP ڈیجیٹل کمیونیکیشن کا لازمی حصہ بن گیا ہے جو مشینوں کو انسانی زبان کو سمجھنے ، تشریح کرنے اور تخلیق کرنے کے قابل بناتا ہے ۔

مصنوعی ذہانت کو تصاویر اور وڈیوز کی شناخت کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ وڈیوز ی شناخت میں چہرے کی شناخت، کسی آبجیکٹ کا پتا لگانا اور نگرانی شامل ہے۔

مصنوعی ذہانت کے استعمال سے ایسی گاڑیاں بنائی جا رہی ہیں جو انسانی مداخلت کے بغیر چلائی جا رہی ہیں۔ یہ ٹیکنالوجی نقل و حمل میں انقلاب لانے اور اسے زیادہ محفوظ بنانے کی صلاحیت رکھتی ہے ۔

صحت کی دیکھ بھال، بیماریوں کی تشخیص اور علاج کے ذرائع دریافت کرنے میں بھی مصنوعی ذہانت اہم کردار ادا کر رہی ہے ۔

مصنوعی ذہانت کے معاشرے پر اثرات

یہ مختلف انداز سے معاشرے پر مثبت اثر ڈالنے کی صلاحیت رکھتی ہے مثلا بہت سے کام خودکار انداز میں انجام پاتے ہیں جس سے غلطیوں کا امکان کم ہو جاتا ہے ، کارکردگی میں اضافہ کر کے زندگی کو آسان بناتا ہے ۔یہ ڈیٹا کی وسیع مقدار کا تجزیہ کر کے ہمیں ایسی بصیرت فراہم کرتا ہے جس کی مدد سے ہم بہتر فیصلے کر سکتے ہیں ۔

اس کے علاوہ یہ معاشرے پر منفی اثر بھی ڈال سکتا ہے۔ یہ بیروزگاری کی شرح میں اضافے کا باعث بھی بن سکتا ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ مشینیں ان کاموں کو زیادہ بہتر انداز میں کرنے کے قابل ہوتی ہیں جو پہلے انسانوں کے ذریعے کیے جاتے تھے ۔

اسے ہتھیاروں کو بنانے اور ان کی نگرانی کے مقاصد میں بھی استعمال کیا جا سکتا ہے جس سے رازداری کے مسائل پیدا ہو دیتے ہیں ۔

نتیجہ

مصنوعی ذہانت نے اپنے آغاز سے اب تک ایک طویل سفر طے کیا ہے ۔ اس نے صنعتوں میں انقلاب پیدا کیا ہے ۔ معاشرے پر اس کے اثرات کا ارتقاء جاری ہے ۔ اگر اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ اسے پوری اخلاقی ذمہ داری کے ساتھ انسانیت کی بھلائی کے لیے استعمال کیا جائے گا تو اس سے بےشمار ممکنہ فائدے حاصل کئے جا سکتے ہیں ۔

 

CATEGORIES
TAGS
Share This

COMMENTS

Wordpress (0)
Disqus (0 )