منہ اور دانتوں کی صحت اور نیند کے مسائل Oral and dental health and sleep problems

منہ اور دانتوں کی صحت اور نیند کے مسائل Oral and dental health and sleep problems

 

کیا آپ جانتے ہیں کہ آپ کے دانتوں اور منہ کی صحت  کا آپ کی نیند کے معیار سے گہرا تعلق ہے ۔ اس تعلق کو سمجھنے کے نتیجے میں آپ اپنی نیند کو پرسکون اور مجموعی صحت کو بہتر بنا سکتے ہیں۔

دانت پیسنا اور نیند کی کمی

منہ سے متعلقہ اعظا کی صحت اور نیند کا آپس میں  گہرا تعلق ہے۔ بہت سے لوگ نیند کے دوران دانت پیستے ہیں جسے برکسزم کہتے ہیں ۔جس سے جبڑے میں درد کے ساتھ ساتھ دانتوں کو بھی نقصان  پہنچ سکتا ہے ۔

سلیپ ایپنیا ایک ایسی حالت ہے جس میں نیند کے دوران سانس میں رکاوٹ ہوتی ہے ۔ سانس میں عارضی رکاوٹ کے باعث جبڑے کی غیرضروری حرکت اور برکسزم کے واقعات پیدا ہوتے ہیں ۔ یہ دراصل    سانس کو بحال کرنے کے لئے جدوجہد کا عمل ہے ۔

ایسڈ ریفلکس اور نیند کی کمی 

ایسڈ ریفلکس سےبھی نیند کے دوران  سانس میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے ۔ یہ اس وقت ہوتا ہے جب معدے کا تیزابی مادہ واپس غذائی نالی میں چلا جاتا ہے جس سے سوزش پیدا ہوتی ہے اور سانس لینے کا راستہ تنگ ہو جاتا ہے جس سے  نیند کے دوران سانس  میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے ۔ سانس میں رکاوٹ کے باعث سینے اور پیٹ میں بار بار دباؤ کی کیفیت پیدا ہوتی ہے جس سے معدے میں تیزابی مادے کی حرکت میں مزید اضافہ ہوتا ہے ۔

زبان کا کھردرا پن اور نیند کے مسائل 

نیند میں سانس کی رکاوٹ کے دوران کئی لوگ اپنی زبان کو لاشعوری طور پر دانتوں کے مخالف دھکیلتے ہیں جس سے زبان کا کھردرا پن پیدا ہوتا ہے ۔ جن لوگوں  کی زبان کھردری ہوتی ہے انہیں بھی اسے سلیپ ایپنیا کی علامت سمجھتے ہوئے اسے بہتر بنانے کی کوشش کرنی چاہیے ۔ 

منہ سے سانس لینا اور نیند کی کمی

منہ سے سانس لینے سے مراد ناک کے بجائے منہ سے سانس لینے کی عادت ہے۔ کبھی کبھار منہ سے سانس لینا معمول کی بات ہے، لیکن دائمی منہ سے سانس لینا دانتوں کی خرابی، مسوڑھوں سے خون بہنے اور مسوڑھوں کی بیماری کا باعث بن سکتا ہے۔ منہ سے سانس لینا بھی نیند کی کمی کی شدت کو بڑھا سکتا ہے۔ 

جب لوگ اپنے منہ سے سانس لیتے ہیں، تو وہ ناک کے قدرتی فلٹرنگ، وارمنگ، اور نمی کے افعال کو نظرانداز کرتے ہیں۔ نتیجتاً، سانس کی نالی  میں داخل ہونے والی ہوا سرد، خشک اور کم فلٹر ہوتی ہے۔ یہ اوپری ایئر وے کی سوزش میں اضافے کا باعث بن سکتی ہے اور ایئر وے کی رکاوٹ کا باعث بن سکتی ہے ۔

منہ سے سانس لینا زبان اور جبڑے کی پوزیشن کو بھی متاثر کر سکتا ہے، اور یہ نیند کے دوران ہوا کی نالی میں مزید رکاوٹ کا باعث بن سکتا ہے۔ زبان کی گھٹی ہوئی پوزیشن اور بند ہونٹوں سے سہارا نہ ملنے کی وجہ سے زبان زیادہ آسانی سے واپس گر سکتی ہے اور جزوی طور پر کسی شخص کی سانس کی نالی کو روک سکتی ہے۔

دانتوں کی غیر معمولی  ساخت اور نیند کی کمی

بعض اوقات دانتوں کی غیر معمولی  ساخت بھی نیند کے دوران سانس کی دشواری کا سبب بنتی ہے مثلا دانتوں کا آپس میں بہت قریب ہونے کے باعث آگے پیچھے ہونا ۔

بڑھے حوالے ٹانسلز اور سانس کی رکاوٹ 

 ٹانسلز اور ایڈنائڈز مدافعتی نظام کا حصہ ہیں۔ وہ گلے کے پچھلے حصے میں واقع ہوتے ہیں۔ اور جب وہ بڑے ہو جاتے ہیں، تو وہ نیند کے دوران ہوا کے راستے میں رکاوٹ بن سکتے ہیں۔

گلے کے پچھلے حصے میں اضافی ٹشو

کچھ لوگوں کے گلے کے پچھلے حصے میں زیادہ نرم ٹشو ہوتے ہیں، جو نیند کے دوران ان کی ایئر ویز کو جزوی طور پر روک سکتے 

آپ کے دانت اور منہ کی صحت آپ کے نیند کے لئے نیند کے مسائل پیدا کر سکتی ہے ۔ اپنے دانتوں اور منہ کی صحت پر توجہ دے کر آپ اپنی نیند کے بنیادی مسائل کی نشاندہی کر سکتے ہیں اور ان سے نمٹنے کیلئے فعال اقدامات کر سکتے ہیں ۔

 

CATEGORIES
TAGS
Share This

COMMENTS

Wordpress (0)
Disqus (0 )