صحت مند معاشرے کا قیام باہمی ہمدردی میں مضمر ہے | Building a healthy society lies in mutual empathy

صحت مند معاشرے کا قیام باہمی ہمدردی میں مضمر ہے | Building a healthy society lies in mutual empathy
بھلاٸی معاشرے میں دور تک اپنے اثرات پیدا کرتی ہے

ایک کسان ہر سال اپنے کھیت سے گندم کی بہترین فصل حاصل کرتا اور اس کے لئے انعام کا حقدار ٹھہرایا جاتا ۔

  ایک مرتبہ کسی نے اُس سے  بہترین فصل اُگانے کا راز دریافت کیا ۔  اُس نے مسکراتے ہوئے جواب دیا ,  میں اپنا بہترین بیج ان لوگوں کے ساتھ بانٹتا ہوں جن کی زمینیں میری زمین کے ارد گرد موجود ہیں ۔  وہ شخص بہت حیران ہوا اور بولا کہ یہ کیسے ممکن ہے کہ تم اپنا بہترین بیج ان لوگوں کو دو جن سے تمہارا مقابلہ ہے ۔

  کسان بولا!  بہت سادہ سی بات ہے کہ ہوا کے ذریعے تمام پودوں کی پولن ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل ہوتی ہے اس طرح کراس پولینیشن عمل پذیر ہوتی ہے اگر ارد گرد کی فصلوں کا معیار اچھا نہ ہو گا تو تمام فصلوں کا معیار گر جائے گا   اگر مجھے بہترین فصل پیدا کرنی ہے تو مجھے اپنے ہمسایوں کو بھی اچھے بیج فراہم کرنے ہوں گے تاکہ ان کی فصل بھی اچھی اور صحتمند ہو ۔

اچھی زندگی گزارنے کا بھی یہی راز ہے ۔

دوسروں کے ساتھ کچھ بانٹنے کے لئے ضروری نہیں کہ آپ بہت  مالدار ہوں ۔  آپ اپنی مسکراہٹ,  خوشیاں,  وقت اور  توجہ دوسروں کے ساتھ بانٹ سکتے ہیں ۔

سائینسی تحقیق نے یہ بات ثابت کی ہے کہ دوسروں کی مدد کرنے سے خوشی ملتی ہے ,  طمانیت کا احساس پیدا ہوتا ہے , موڈ پر خوشگوار اثر پڑتا ہے اور ذہنی دباؤ میں کمی آتی ہے ۔

کسی کی خوش خلقی ہمیشہ ہمارے دل میں یہ احساس پیدا کرتی ہے کہ ہم بھی اس کے ساتھ ایسا ہی رویہ اختیار کریں لہذا یہ بھلائی معاشرے میں دور تک اپنے اثرات پیدا کرتی ہے.  ایک دوسرے سے بھلائی کرنا ایک خوشگوار معاشرے کو جنم دیتا ہے ۔

دوسروں کی مدد کرنے سے ہم خوشی محسوس کرتے ہیں مگر اس کا بوجھ محسوس کرنا نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے ۔  اس بات کو سمجھنا چاہیے کہ دوسروں کو ہماری ضرورت کب ہو سکتی ہے . بلا ضرورت ایسی توقعات بحرانی کیفیت کو جنم دیتی ہیں جو کہ کسی صورت خوشگوار احساس کو جنم نہیں دیتیں ۔

ایک عام اصول کے طور پر ہمیں اپنی اہلیتوں کو فطری طور پر خوشگوار محسوس ہونے والے احساسات کے ساتھ ہم آہنگ کرنا چاہئے تاکہ بھلائی وصول کرنے والے بھی ہماری اس اہلیت سے پورا فائدہ اٹھائیں اور ہم بھی اپنے نفع رساں وجود پر فخر کر سکیں ۔

CATEGORIES
TAGS
Share This

COMMENTS

Wordpress (0)
Disqus (0 )