اپنی زندگی کی قیمت سب سے بہتر آپ خود جانتے ہیں. You know the value of your life best
ایک شخص ایک بزرگ کے اس پاس گیا اور دریافت کیا کہ زندگی کی قیمت کیا ہے ؟ بزرگ نے اسے ایک پتھر دیا اور اسے کہا کہ اسے فروخت کئے بغیر اس کی قیمت معلوم کرو .وہ شخص ایک سنگترے بیچنے والے کے پاس گیا اور پتھر کی قیمت معلوم کی. سنگترے بیچنے والے نے اُس کے بدلے بارہ سنگترے پیش کیے مگر اس نے پتھر بیچنے سے انکار کر دیا
پھر وہ ایک سبزی فروش کے پاس گیا اور اس سے بھی پوچھا کہ اس پتھر کی کیا قیمت ہے ؟
سبزی فروش نے اُس کے بدلے آلو کی بوری پیش کی مگر اس شخص نے انکار کر دیا.
پھر وہ شخص زیورات کی دکان کی جانب بڑھا اور اس پتھر کی قیمت کے بارے میں پوچھا. دوکاندار نے بغور پتھر کا معائنہ کیا اور اسے دس کروڑ روپیہ دینے کی پیشکش کی جسے اس نے ٹھکرا دیا یہاں تک کہ اس نے پندرہ کروڑ تک کی پیش کش کی تاہم اس شخص نے وضاحت کی کہ اسے یہ پتھر فروخت نہیں کرنا.
آخر میں وہ ایک قیمتی پتھروں کی پتھروں کی دکان پر گیا اور اس چمکدار پتھر کی قیمت کے بارے میں پوچھا. دوکاندار اس سرخ پتھر کو دیکھ کر ششدر رہ گیا اور کہا کہ یہ پتھر اس قدر قیمتی ہے کہ میں اپنی عمر بھر کی کمائی دے کر بھی اسے خرید نہیں سکتا.
وہ شخص دنگ رہ گیا اور دوبارہ اس بزرگ کے پاس گیا. تمام قصہ بتا کر اس نے پھر دریافت کیا کہ, زندگی کی قیمت کیا ہے ‘ بزرگ نے اس شخص کو بتایا کہ , پھل فروش, سبزی فروش اوردیگر لوگوں سے جو جوابات اس کو ملے وہ زندگی کی اہمیت کی وضاحت کرتے ہیں
آپ ایک قیمتی پتھر یہاں تک کہ انمول بھی ہو سکتے ہیں لیکن لوگ اپنی اہلیت اور خواہشات کے مطابق آپ کی قیمت لگاتے ہیں. خدا کی نظر میں ہر جان ایک انوکھا اور قیمتی پتھر ہے. اس لیے آپ کو اپنی عزت کرنی چاہیے. جان لیں کہ کوئی بھی آپ کی جگہ نہیں لے سکتا. اگر آپ خود اپنی صلاحیتوں کی اہمیت کو نہیں کو نہیں جانتے تو دوسروں سے کس طرح یہ توقع رکھ سکتے ہیں. اگر آپ اپنی تعریف بھی نہیں کر سکتے تو واقعتاً دوسروں کی تعریف کرنا کس طرح سیکھ سکتے ہیں. دراصل یہ تصور شخصی ترقی کی بنیاد ہے جسے بہت سے لوگ نہیں سمجھتے کیونکہ اپنی زندگی کی قیمت سب سے بہتر آپ خود ہی جانتے ہیں کوئی دوسرا نہیں .