اپنے جسم، دماغ اور روح کی دیکھ بھال کریں۔

اپنے جسم، دماغ اور روح کی دیکھ بھال کریں۔
اپنے لیے وقت نکالنا ہمارے لیے ایک چیلنج ہو سکتا ہے

 

ہم میں سے اکثر لوگ اس فکر میں رہتے ہیں کہ وہ اپنے گھر اور اردگرد رہنے والوں کی مناسب دیکھ بھال کریں لیکن اپنی دیکھ بھال کے لئے وقت نکالنا ان کی ترجیحات میں سب سے آخر میں آتا ہے۔اکثر لوگ اپنے لئے وقت نکالنے اوراپنی جسمانی یا ذہنی آسودگی کے لئے کوشش کرنے کو وقت ضائع کرنے کے مترادف سمجھتے ہیں۔ اپنے لئے وقت نکالنا ہمارے لئےہمارے لئے ایک چیلنج ہو سکتا ہےمگر ایسے کئ ایک نکات ہیں جن پر توجہ دے کر اپنی نگہداشت کو بہتر بنایا جا سکتا ہے ۔
 

:متوازن خوراک کا استعمال کریں

 
ہم جو کھانا کھاتےہیں وہ ہمیں صحت مند رکھنے یا پھر وزن میں اضافے اور زیابیطس جیسی بیماریوں میں مبتلا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔  صحیح خوراک کا انتخاب قلیل مدتی یاداشت کو پہنچنے والے نقصانات اور سوزش سےبچنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ ان دونوں عوامل کا دماغ اور اس کے نتیجے میں جسم پر طویل مدتی اثر ہوتا ہے  اس لئے ضروری ہے کہ خوراک میں مچھلی سبز پتوں والی سبزیاں اور میوہ جات کو شامل کیا جاۓ۔
 

:انکار کی اہمیت کو سمجھیں

 
دوسروں کو انکار کر دینا اکثر لوگوں کے لئے مشکل ہوتا ہے ۔ جب کبھی کوئی ہم سے مدد کا طالب ہوتا ہے تو ہم ہاں میں جواب دینے کو لازم سمجھتے ہیں چاہے اس کے نتیجے میں ہم پر کتنا ہی جسمانی یا ذہنی دباؤ پڑتا ہو ۔اگرچہ اس کے لئے کافی مشق کی ضرورت ہوتی ہے مگر جب آپ شائستگی سے انکار کرنا سیکھ جائیں تو اس سے خود اعتمادی میں اضافہ ہوتا ہے اور اپنی نگہداشت کے لئے زیادہ وقت نکال سکتے ہیں۔
 

:اپنی نگہداشت کو اولیت دیں

 
ذاتی نگہداشت کو اولیت دینا بظاہر خودغرضی دکھائی دیتا ہے لیکن اگر آپ پہلے اپنی ضروریات کی دیکھ بھال نہیں کرتے تو آپ دوسروں کی دیکھ بھال بھی موٴثر طور پر نہیں کر سکتے ۔ اس صورتحال کو اس طرح سمجھا جا سکتا ہے کہ اگر ہم جہاز میں سفر کر رہے ہوں تو کسی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے ہمیں سب سے پہلے خود آکسیجن ماسک لگانا پڑتا ہے تبھی ہم کسی دوسرے کی مدد کے قابل ہو سکتے ہیں یہی تصور خود کی ذہنی اور جسمانی نگہداشت پر بھی لاگو ہوتا ہے ۔
 

:ذاتی نگہداشت کو ایک مستقل عادت کے طور پر اپنانا چاہیے

ذاتی نگہداشت کو ایک مستقل عادت کے طور پر اپنانا چاہیے نہ کہ اس وقت کا انتظار کیا جاۓ کہ آپ کام کے دباؤ سے تنگ آ جائیں اور ردعمل کے طور پر ذاتی نگہداشت کی جانب متوجہ ہوں ۔جب آپ ذاتی نگہداشت پر مستقل طور پر عمل پیرا ہوں تو بحران کی صورت میں اچھا ردعمل دکھا سکتے ہیں ۔
 

:ہرایک کے لئے ذاتی نگہداشت کا عمل مختلف ہو سکتا ہے

کسی شخص کی ذاتی نگہداشت کے لئے کی گئ مشق ضروری نہیں دوسرے کے لئے بھی مددگار ثابت ہو مثلا اگر آپ سوشل ہیں تو آپ کا وقت دوستوں کے ساتھ اچھا گزر سکتا ہے اسی طرح اگر آپ انٹروورٹ ہیں تو آپ  کوئی کتاب پڑھ کر زیادہ اچھا وقت گزار سکتے ہیں۔
 

ذاتی نگہداشت میں بہتری لانے کے لئے تھراپی کا استعمال بھی کیا جا سکتا ہے

اگر آپ خودنگہداشت کے عمل میں کچھ رکاوٹیں محسوس کر رہے ہیں یا اس پر عمل کرتے ہوۓ خود کو مجرم محسوس کرتے ہوں تو ذہنی صحت کے معالج سے رابطہ کیا جا سکتا ہے جو آپ کو اپنے بارے میں مزید جاننے میں مدد فراہم کر سکتا ہے ۔
 

:خود نگہداشت حدود طے کرنے میں مدد فراہم کرتی ہے

جب آپ اپنی نگہداشت کو اہمیت دیتے ہیں تو آپ اپنے وقت اور ضروریات کے لئے کچھ حدود کا تعین کرتے ہیں ۔ آپ کی زندگی میں موجود ایسے لوگ جو صحت مندانہ رحجان رکھتے ہوں وہ ان حدود کا احترام کرتے ہیں ۔کسی کام سے انکار پر ہو سکتا ہے آپ کے ساتھی کو برا لگے لیکن وہ آپ کے انکار کو قبول کرتے ہیں کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ آپ اپنی ذاتی نگہداشت کو اہمیت دیتے ہیں ۔ جتنا صحتمندانہ طور پر آپ ان حدود کو طے کریں گے اتنا ہی لوگ بھی آپ کے اوقات اور حدود کا احترام کریں گے۔
 

ذاتی نگہداشت پر کاربند ہونے کے لئے طویل مشق درکار ہے

بہت سے لوگ پہلی مرتبہ تو کسی کام کو اچھے طریقے سے انجام دیتے ہیں مگر اس پر مستقل مزاجی سے کاربند نہیں رہ سکتے اور اسے مکمل طور پر چھوڑ دیتے ہیں اور تناؤ کا شکار ہو جاتے ہیں ۔ اگر آپ بھی ایسے لوگوں میں شامل ہیں تو جیسے ہی موقع ملے اس طرزعمل پر واپس آ جائیں ۔ مستقل طور پر اس طرزعمل پر کاربند نہ رہ سکنے کا یہ مطلب ہر گز نہیں کہ آپ ناکام ہیں بلکہ اس کا مطلب ہے کہ آپ انسان ہیں اور انسان میں خوبیوں کے ساتھ ساتھ خامیاں بھی ہوتی ہیں۔
 
CATEGORIES
TAGS
Share This

COMMENTS

Wordpress (0)
Disqus (0 )