اپنے احساسات سے مت بھاگیں Don’t ignore your feelings
ہم میں سے کوئی بھی اپنے اندر جاری رہنے والی جنگ کو پوری طرح سمجھ نہیں سکتا
وہ جنگ جس نے ہمیں پروان چڑھایا ہمارے زخموں پر مرہم رکھا اور ہماری شخصیت کو اجاگر کیا
آج کے دور میں اس بات پر بہت زور دیا جاتا ہے کہ اپنے اندر کے شور سے نجات پانے کے لئے خود کو ڈسٹریکٹ کرو اور باہر کے شور میں اندر کی چیخوں کا گلا گھونٹ دو ۔ کانوں میں ہینڈ فری لگاؤ اور آگے بڑھ جاو۔ ایک ہی صورتحال میں زیادہ دیر اٹکے رہنا غیر صحتمندانہ عمل ہے اس لئے زیادہ مت سوچو اور آگے بڑھ جاو ۔
بعض اوقات یہ بات آپ کو خود کو اتنی مرتبہ باور کرواتے ہیں کہ تنگ آ کر خود سے ہی سوال کر بیٹھتے ہیں کہ آپ کے علاوہ اور کون جان سکتا ہے کہ آپ کی روح اور دل میں کیا چل رہا ہے ۔ اپنے اندر چل رہی جنگ جیتنے کے لئے آپ کتنی محنت کر رہے ہیں اسے کوئی نہیں دیکھ سکتا ۔آپ کے اندر کی خاموش لڑائیوں کو کوئی نہیں جان سکتا ۔
آپ کے آس پاس کوئی بھی نہیں جانتا ہے کہ جب دنیا خاموش ہوتی ہے تو آپ کے دل و دماغ میں کیا گزررہی ہوتی ہے، اور آپ کے خیالات، آپ کا درد، اور آپ کی یادیں، اور آپ کا ماضی آپ کے دروازے پر دستک دیتا ہے۔ کوئی نہیں جانتا کہ کسی خاص موسم میں آپ کیسا محسوس کرتے ہیں۔ آپ کے احساسات کا تجربہ کوئی دوسرا شخص نہیں کر سکتا۔ اس لئے اپنے آپ سے مت بھاگو۔ آپ کے دل کی آواز اس بات کی یاد دہانی ہے کہ آپ کے احساسات ایک بامعنی حقیقت ہیں ۔
ہم ایک ایسی دنیا میں رہتے ہیں جہاں ہمیں ٹیلی ویژن اور انٹرنیٹ پر فراہم کردہ نسخوں کے ذریعے حالات بدلنے کا درس دیا جاتا ہے ۔ ہم لاشعوری طور پر ان احساسات سے بھاگنے کی کوشش کرتے ہیں جو ہمیں تکلیف دیتے ہیں ۔
حقیقت یہ ہے کہ ہر درد محسوس کئے جانے کا مطالبہ کرتا ہے ۔ اگر ہم اس کا سامنا کرنے سے کترائیں اور اس نہ نمٹیں تو یہ دوسرے طریقوں سے ظاہر ہوگا ۔
لہذا، سب سے اہم یہ ہے کہ جب آپ کسی تکلیف، مشکل یا درد سے گزر رہے ہوتے ہیں تو اسے محسوس کریں اور اپنے احساسات سے مت بھاگیں، بلکہ اس کی جانب دوڑیں ،اپنے اندر جھانکیں، مراقبہ کریں،اپنے دماغ، اپنے دل اور اپنی روح کو ٹٹولیں، اپنی انگلیوں سے اپنے زخموں کا سراغ لگائیں۔ اپنے اندر ان حصوں کو جانیں اور سمجھنے کی کوشش کریں جو آپ نے روشنی سے چھپائے ہیں۔ خود کو اندر سے ٹھیک ہونے دیں بیرونی زخم اپنے آپ ہی بھر جائیں گے۔