غیر حقیقی خواہشات خوشیوں کی قاتل ہیں Unrealistic desires are the killers of happiness

غیر حقیقی خواہشات خوشیوں کی قاتل ہیں                       Unrealistic desires are the killers of happiness
گر آپ غیر حقیقی توقعات سے چھٹکارا پا لیں تو آپ کے سامنے نٸے امکانات بھریں گے
تحقیق سے پتا چلا ہے کہ لوگ اس بات کا اندازہ لگانے میں ناکام رہتے ہیں کہ وہ مختلف حالات میں کیسا محسوس کریں گےمثلا نو بیاہتا جوڑے یہ امید کرتے ہیں کہ ان کی خوشی کی سطح وقت کے ساتھ ساتھ اسی طرح رہے گی جیسا کہ شروع میں ہے یا لاٹری جیتنے والا یہ سمجھتا ہے کہ لاٹری اس کی زندگی میں ہمیشہ رہنے والی خوشیاں لے کر آۓ گی اسی طرح اچھی نوکری یا بہت زیادہ دولت ہونے پر بھی ہم یہ امید کرتے ہیں کہ یہ ہمارے خوشی کے معیار کو ہمیشہ کے لیے بدل دیں گے مگر حقیقت اس کے برعکس ہوتی ہے ۔
یہ سب چیزیں ہماری خوشی میں اچانک اضافے کا باعث بنتی ہیں مگر یہ خوشی مستقل نہیں ہوتی اور اکثر ہماری امیدیں اور توقعات ہمیں اس دھوکے میں مبتلا کر دیتی ہیں کہ ہمارے طے شدہ مقاصد ہمیں کامیابی اور خوشی کی انتہائی بلندی تک لے جا سکتے ہیں اور اکثر اس جوش میں ہم غلط مقاصد کا انتخاب کر لیتے ہیں۔
چیزوں کی ظاہری شکل و صورت سے متاثر ہو کر ہم ان کے بارے میں ایک تاثر قائم کر لیتے ہیں اور بعض اوقات یہ معلومات مفروضوں پر مشتمل ہوتی ہیں جو دوسروں کے زریعے ہم تک پہنچتی ہیں اور بعض اوقات اس میں تعصب بھی پایا جاتا ہے ۔ کسی چیز کے بارے میں مکمل معلومات سامنے آنے کے بعد فرد حقیقت کو دریافت کرتا ہے۔ حقیقت آشکار ہونے میں وقت لگتا ہے۔
یہ ایک دلچسپ مطالعہ ہے ۔ ہماری توقعات ہمیشہ حقیقت پسندانہ نہیں ہوتیں۔ ہم اپنے ساتھیوں سے یہ توقع کرسکتےہیں کہ ہم جو کچھ رومانوی فلموں میں دیکھتے ہیں وہ اسی طرح زندگی گزاریں ۔ ہم اپنے بد ترین لمحوں کا دوسروں کے بہترین لمحوں سے مقابلہ کرتے ہیں اور ہمیں اس صورتحال کا ادراک بھی نہیں ہوتا۔ہماری توقعات حقیقت کو اپنی رنگین عینک سے دیکھتی ہیں اور وہ ہماری زندگی کو جسمانی اور جذباتی طور پر بدل سکتی ہیں۔ تحقیق نے ثابت کیا ہے کئی ویٹ لفٹر اس وقت بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں جب انہیں یقین ہو کہ انہوں نے طاقت میں اضافہ کرنے والی ادویات لے رکھی ہیں۔ اسی طرح درج ذیل توقعات ہماری خوشیوں کی قاتل ہو سکتی ہیں۔
 

:زندگی میں ہمیشہ انصاف ہونا چاہیے

زندگی میں اچھے لوگوں کے ساتھ بھی بری چیزیں رونما ہوتی رہتی ہیں یہ سمجھنا کہ ہمیں کبھی مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا یا ہمارے ساتھ کبھی برا نہیں ہو سکتا محض ایک خوش فہمی ہے ہمیں کسی بھی بری صورتحال کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہنا چاہئے ۔
 

:میں ہر ایک کی پسند یدہ شخصیت ہوں

جس طرح ہم ہر ایک کو پسند نہیں کرتے اسی طرح ضروری نہیں کہ ہر شخص ہمیں پسند کرے۔ اس بات پر توجہ دینے سے بہتر ہے کہ ہم اپنی پسند کے لوگوں کا بھروسہ اور اعتماد حاصل کرنے پر توجہ دیں۔
 

:لوگوں کو مجھ سے اتفاق کرنا چاہیے

ہم لوگوں سے یہ توقع رکھتے ہیں کہ وہ ہماری طرح ہی سوچیں اور عمل کریں اگر ایسا نہ ہو تو ہم غصہ یا ناراضگی محسوس کرتے ہیں یا مایوس ہو جاتے ہیں۔ ہم راۓ کے اختلاف کو اپنی ذاتی توہین سمجھتے ہیں اور یہ بھول جاتے ہیں کہ اگر ہمیں اپنی راۓ رکھنے کا حق ہے تو دوسرے بھی یہ حق رکھتے ہیں۔ اگر ہمیں دوسروں سے یہ توقع ہو کہ وہ ہماری راۓ کا احترام کریں تو ہمیں خود بھی ان کی راۓ کا احترام کرنا چاہئے ۔
 

:لوگ میری سوچ کو سمجھتے ہیں

اکثر ہم یہ توقع رکھتے ہیں کہ چونکہ ہم نے اپنی بات کہ دی ہے اس لۓ  ضرور دوسروں نے سمجھ لی ہو گی حالانکہ حقیقت میں ایسا نہیں ہوتا۔ حقیقی معنوں میں کسی کو ہمدردی اور غور سے سننے سے ہی افہام و تفہیم پیدا ہوتی ہے لیکن دوسروں کی بات پر اپنے ذہنی فلٹر لگانے سےغلط فہمیاں جنم لیتی ہیں اور تکلیف دہ جذبات پیدا ہوتے ہیں۔
 

:مجھے ہمیشہ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنا چاہئے

ہم اکثر اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ اگر ہم اپنے طے شدہ مقاصد حاصل نہ کر سکے تو شاید بد ترین صورتحال کا سامنا کرنا پڑے ۔ ہم کسی معاملے میں ناکامی کو برداشت کرنے کیلئے تیار نہیں ہوتے ۔ اس قسم کی سوچ سے خود اعتمادی میں کمی واقعہ ہوتی ہے انسان خود سے نفرت کرنے لگتا ہے اور کئ لوگ خودکشی تک کر لیتے ہیں۔ ہم داخلی اطمنان اور خوشی کو نظرانداز کر دیتے ہیں اور مقاصد کے حصول کو ہی اپنی خوشی کی بنیاد بنا لیتے ہیں۔
 

:چیزوں سے مجھے خوشی حاصل ہو گی

ہم یہ سمجھتے ہیں کہ چیزوں سے ہمیں خوشی حاصل ہو گی مگر ہم یہ نہیں جانتے کہ وہ کون سی چیز ہے جو ہمیں ہمیشہ خوش رکھ سکتی ہے کیا نئ کار ؟ خوبصورت مکان یا بہت زیادہ دولت ۔ ہم اس حقیقت کو نظر انداز کر دیتے ہیں کہ وقت کے ساتھ ساتھ ہمیں ان چیزوں کی عادت ہو جاتی ہے اور ان کا نیا پن ختم ہو جاتا ہے اور اکثر ہمیں ان کے ہونے کا احساس بھی نہیں ہوتا ۔
 

:میں دوسروں کو بدل سکتا ہوں

دنیا میں ایک ہی ایسا شخص ہے جسے آپ تبدیل کر سکتے ہیں اور وہ خود آپ ہیں ۔ اگرچہ اس کے لۓ بے انتہا محنت درکار ہے ۔ دوسروں کے رویۓ بدلنے کا ایک ہی راستہ ہے کہ خود کو بدل ڈالو ۔ ہم کبھی بھی دوسروں کو تبدیل نہیں کر سکتے۔
،غیر حقیقی توقعات کو ترک کرنے حال میں جینے اور جو کچھ آپ کے پاس ہے اس پر شکر گزار ہونے سے ہی آپ خشگوار زندگی حاصل کر سکتے ہیں اور اپنے اندر ابھرنے والے منفی جذبات سے چھٹکارا حاصل کر سکتے ہیں۔ جب آپ اپنی غیر حقیقی توقعات سے چھٹکارا پا لیں گے تو آپ کے سامنے  نیۓ امکانات ابھریں گے ۔ آپ آگے بڑھنے کے لیے ایک راستہ بنانے میں کامیاب ہو جائیں گےجو آپ کو آپ کی حقیقی خوشیوں تک پہنچانے والا ہو۔
 
CATEGORIES
TAGS
Share This

COMMENTS

Wordpress (0)
Disqus (0 )