لیونارڈو ڈاونچی: یورپ میں نشاۃ ثانیہ کے دور میں پیدا ہونے والا بہترین مصور Leonardo da Vinci: The best painter born in Europe during the Renaissance

لیونارڈو ڈاونچی: یورپ میں نشاۃ ثانیہ کے دور میں پیدا ہونے والا بہترین مصور  Leonardo da Vinci: The best painter born in Europe during the Renaissance

 

وہ جو پتھر یونہی رستے میں پڑے رہتے ہیں

ان کے سینے میں بھی شہکار ہوا  کرتے ہیں

 

پتھروں کے سینوں میں چھپے شاہکاروں کو ہر خاص و عام دیکھ نہیں سکتا اسے صرف ایک فنکار کی نظر ہی دیکھ سکتی ہے ۔ لیونارڈو ڈاونچی ایک ایسا ہی فنکار تھا ۔ لوگ اسے مونا لیزا کی پینٹنگ کے حوالے سے جانتے ہیں مگر حقیقت میں وہ اس سے کہیں بڑھ کے تھا ۔

لیونارڈو ڈا ونچی یورپ میں نشاۃ ثانیہ کے دور میں پیدا ہونے والی ایک عظیم شخصیت جو اپنی موت کے صدیوں بعد بھی ہمیں مسحور اور متاثر کررہا ہے۔ ایک مصور، مجسمہ ساز، معمار، موجد اور سائنسدان کے طور پر مشہوریہ شخص بے پناہ تخلیقی صلاحیتیں رکھتا تھا ۔ اس کی ذہانت نے فن اور سائنس پر انمٹ نقوش چھوڑے۔ عام طور پر فن اور سائینس کو ایک دوسرے کی ضد سمجھا جاتا ہے مگر لیونارڈو میں یہ یوں مدغم ہیں کہ طے نہیں ہو پاتا کہ وہ فنکار ہیں یا سائینسدان۔آئیے اس غیر معمولی پولیمتھ کی زندگی اوراس کی چھوڑی ہوئی میراث کا جائزہ لیں۔

لیونارڈو اپریل 1452 کو ونچی، نامی ایک چھوٹے سے قصبے میں پیدا ہواجو فلورنس کے قریب واقع ہے۔ ونچی میں پرورش پانے والےاس نوجوان لیونارڈو میں بے پناہ تجسس اور سیکھنے کی ناقابل یقین صلاحیت موجود تھی۔ اس کی صلاحیت کو دیکھتے ہوئے اس کے والد نے اسے فلورنس بھیج دیا، جہاں وہ معروف فنکار اینڈریا ڈیل ویرروچیو کا شاگرد بن گیا۔

ویرروچیو کی سرپرستی میں ڈاونچی کی فنکارانہ صلاحیتیں نکھر کر سامنے آئیں اور جلد ہی اس نےاپنے استاد کو بھی پیچھے چھوڑ دیا۔

ان کے ابتدائی کاموں میں “مسیح کا بپتسمہ” نامی ایک پینٹنگ ہے جو اس نے اپنے استاد کے ساتھ مل کر بنائی ۔ یہ مشترکہ کام لیونارڈو کی ابھرتی ہوئی خوبیوں کی ایک جھلک فراہم کرتا ہے۔

اپنی پینٹنگ میں حقیقت کا رنگ بھرنے کے لئے اس نے اناٹومی کا مطالعہ کیا جس کے ذریعے اس نے جسمانی خدوخال کو اس درستی کے ساتھ ظاہر کیا جس سے اس کے ہم عصر حیران رہ گئے ۔

لیونارڈو کو اناٹومی میں خاص دلچسپی تھی،اس حوالے سے اس کی سٹڈی ڈرائینگ، وٹروویئن مین یقینا ایک شاہکار ہے ۔

۔ یہ ڈرائنگ نہ صرف بدنی مشاہدے پر مبنی ہے بل کہ اس میں آرکی ٹیکچرل رموز بھی ہیں۔اس مقصد کے لیے اس نے خود لاشوں کی چیرپھاڑ کی اور بہ نظر غائر جو دیکھا اس کو ڈرائنگ کیا۔ واضح رہے کہ لاشوں کی چیر پھاڑ کیتھولک چرچ کے مطابق ناجائز تھی۔ یہ چرچ کے ساتھ اس کا ایک اور اختلاف تھا۔

 

ڈاونچی کی نوٹ بک، اس کے خیالات اور مشاہدات کا خزانہ ہے، اس کی فکری جستجو کی وسعت اور گہرائی کو ظاہر کرتی ہے۔ اس نے بہت سی ایجادات کے تصور پیش کئے اور خاکے لکھے جو اپنے وقت سے صدیوں آگے تھے۔ اڑنے والی مشینوں اور آبدوزوں سے لے کر بکتر بند گاڑیوں اور خودکار میکانزم تک، ڈاونچی کے ڈیزائن مستقبل کی تکنیکی ترقیوں کی پیش گوئی کرتے ہیں۔ اگرچہ ان کے بہت سے تصورات ان کی زندگی کے دوران غیر حقیقی معلوم ہوتےرہے، لیکن انہوں نے بعد میں ہونے والی اختراعات کی بنیاد رکھی۔

 

لیونارڈو کی مشہور پینٹنگز “دی لاسٹ سپر” (1495-1498) ایک شاہکار ہے جو انسانی جذبات اور ڈرامائی داستانوں کو اپنی گرفت میں لینے کی صلاحیت کو ظاہر کرتا ہے۔ میلان میں سانتا ماریا ڈیلے گریزی کے کانونٹ میں واقع دیوار پر بنائی گئی یہ پینٹنگ اس لمحے کی عکاسی کرتی ہے جب یسوع نے انکشاف کیا کہ اس کے شاگردوں میں سے ایک اسے دھوکہ دے گا۔

لیونارڈو نے روشنی اور سائے کے اثر کو نہایت مہارت سے ہینڈل کیا ہے اور شاگردوں کے چہروں پر نمایاں تاثرات کو جس خوبصورتی سے پیش کیا ہے اس کے باعث یہ پینٹنگ دیکھنے والوں کے دل پر ایک خاص اثر ڈالتی ہے ۔

 

“مونا لیزا” (1503-1506)، جو دنیا کی سب سے مشہور پینٹنگ ہے، ڈاونچی کی ذہانت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔اس خاتون کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اس کا نام گیرارڈینی تھا ۔

اس کی پراسرار مسکراہٹ دیکھنے والے کو کبھی خوشی اور کبھی غم کا تاثر دیتی ہے ۔تاہم اس پراسرار مسکراہٹ نے لوگوں کو صدیوں سے مسحور کر رکھا ہے ۔ یہ چھوٹا سا پورٹریٹ پلرپینل پر روغنی رنگوں سے بنایا گیا ہے۔ لیونارڈو نے اسے تین سال (1503-1506) میں مکمل کیا۔ ۔

اسے وہ اپنی سب سے اعلیٰ تخلیق قرار دیتا ہے۔

ہاکنگ کی زندگی، علم اور تجسس کی اہمیت کی جیتی جاگتی مثال ہے Hawking’s life is a living example of the importance of knowledge and curiosityمزید پڑھیے

اپنے فنکارانہ اور سائنسی کارناموں سے ہٹ کر، لیونارڈو ڈاونچی نے نشاۃ ثانیہ کی روح کو مجسم کیا، ایک ایسا دور جس کی خصوصیت انسان پرستی، تلاش اور اختراع میں نئی ​​دلچسپی تھی۔ اس کے انتھک تجسس، بغیر کسی رکاوٹ کے متعدد شعبوں کو یکجا کرنے کی صلاحیت کے باعث وہ اپنے وقت کی حدود سے تجاوز کر گیا۔ اس کی سوچ اوراس کی اختراعات نے آنے والی نسلوں کو متاثر کیا ۔

لیونارڈو ڈاونچی کی میراث انسانی دماغ کی طاقت کا ثبوت ہے۔

 

 

 

CATEGORIES
TAGS
Share This

COMMENTS

Wordpress (0)
Disqus (0 )