چینی:آپ کے جسم کی خاموش دشمن “Sugar: “Your body’s silent enemy”

یقین کریں یا نہیں، صرف ایک میٹھا اسنیک آپ کے مدافعتی نظام کو 12 گھنٹوں کے لئےکمزور کر سکتا ہے۔ پروسیس شدہ چینی کھانے کے صرف 30 سے 45 منٹ بعد جسم کے مدافعتی ردعمل کو دبا دیتی ہے، اور اس کا اثر آدھے دن تک برقرار رہ سکتا ہے۔
تحقیق سے پتا چلا ہے کہ جب چینی خون میں شامل ہوتی ہے تو یہ ہڈی کے گودے تک پہنچ جاتی ہے، جہاں یہ سفید خون کے خلیوں کی سرگرمی کو براہِ راست متاثر کرتی ہے اور جسم کے بیماریوں سے لڑنے کی صلاحیت کو کم کر دیتی ہے۔
پروسیس شدہ چینی جسم میں سوزش کی لہر دوڑا دیتی ہے۔ یہ دائمی سوزش نہ صرف مدافعتی نظام پر بوجھ ڈالتی ہے بلکہ نیوٹرَوفِلز اور میکروفیجز جیسے اہم مدافعتی خلیوں کی کارکردگی کو بھی متاثر کرتی ہے۔ نیوٹرَوفِلز، جو جسم کے “فرسٹ رسپانڈر” کہلاتے ہیں، چینی کے استعمال کے بعد نقصان دہ بیکٹیریا پر مؤثر حملہ کرنے کی صلاحیت کھو بیٹھتے ہیں۔ اسی طرح میکروفیجز، جو وائرسز اور بیکٹیریا جیسے جراثیم کو نگل کر تباہ کرتے ہیں، چینی کی زیادہ مقدار کی موجودگی میں سست ہو جاتے ہیں۔
یہ اثرات اور بھی گہرے ہیں۔ چینی آپ کی آنتوں کے بیکٹیریا کو متاثر کرتی ہے اور ان صحت مند بیکٹیریاز کا توازن بگاڑ دیتی ہے جو مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ چینی وٹامن سی، زنک، اور میگنیشیم جیسے اہم غذائی اجزاء کو بھی ختم کر دیتی ہے، جو ایک طاقتور مدافعتی نظام کے لیے ضروری ہیں۔
پروسیس شدہ چینی آپ کے اینٹی باڈیز کو بھی کمزور کرتی ہے۔ ایک کیمیائی ردعمل جسے گلائی کیشن کہتے ہیں، چینی پروٹین سے چپک کر ان کے افعال کو نقصان پہنچاتی ہے۔ اس عمل کے نتیجے میں “ایڈوانسڈ گلائی کیشن اینڈ پروڈکٹس” بنتے ہیں، جو بیماریوں کو جنم دیتے ہیں اور مدافعتی نظام کو مزید کمزور کرتے ہیں۔
اگرچہ پھلوں اور سبزیوں میں قدرتی چینی موجود ہوتی ہے، لیکن ان میں موجود فائبر چینی کو آہستہ آہستہ جذب ہونے دیتا ہے، جس سے منفی اثرات کم ہو جاتے ہیں۔ اصل خطرہ ریفائنڈ شکر میں ہے، جو کہ سافٹ ڈرنکس، مٹھائیوں، اور انتہائی پروسیس شدہ اشیاء میں پایا جاتا ہے۔ مثال کے طور پر، صرف 100 گرام چینی — جو ایک سافٹ ڈرنک اور میٹھے کی کچھ مقدار میں ہوتی ہے — مدافعتی خلیوں کی سرگرمی کو نمایاں طور پر کم کر دیتی ہے۔
مزید تشویشناک بات یہ ہے کہ چینی جسمانی دباؤ (Physiological Stress) میں اضافہ کرتی ہے، جس سے پورا دفاعی نظام متاثر ہوتا ہے۔ یہاں تک کہ جراثیموں کو تیزی سے بڑھنے میں مدد دیتی ہے، جس سے وائرس اور بیکٹیریا کو حملہ کرنے کا بہتر موقع ملتا ہے۔
باخبر رہیے، اپنی صحت کا تحفظ کیجیے، اور جانئیے کہ آپ کے کھانے کا انتخاب آپ کے مدافعتی نظام کو کس طرح متاثر کرتا ہے۔