Be sure to ask yourself these five questions before you give up | ارادہ ترک کرنے سے پہلے خود سے یہ پانچ سوال ضرور کریں
ارادہ اُس سوچ یا خیال کا نام ہے جو کسی کام کی ابتداء کرنے کا باعث بنتا ہے . اپنےخوابوں اور اپنی خواہشوں کو صرف ایک خیال یا محض سہانے خواب سمجھنے کے بجائے زندگی بدلنے کی کنجی بنانا انسان کے اختیار میں ہے بشرطیکہ آپ کو اپنی صلاحیتوں پر بھروسہ ہو ۔ یہی بھروسہ اور اعتماد ہمیں اپنے خوابوں کو شرمندہ تعبیر کرنے کا حوصلہ فراہم کرتا ہے اور اسی اعتماد کے فقدان کے باعث ہم منزل کے قریب پہنچ کر ارادہ ترک کر دیتے ہیں اس لئے ارادہ ترک کرنے سے پہلے خود سے یہ پانچ سوال ضرور پوچھیں ۔
کہیں مجھے اپنی صلاحیتوں پر شک تو نہیں؟
اگرچہ یہ درست ہے کہ تمام انسان ایک جیسی صلاحیتیں لے کر پیدا نہیں ہونے پھر بھی تمام انسان بہت سی جسمانی اور ذہنی خصوصیات میں ایک دوسرے سے بہت زیادہ مختلف بھی نہیں ہوتے ہاں! اکثر لوگ اپنے ماحول اور معاشرتی خصوصیات کی بنا پر اپنی صلاحیتوں کو پوری طرح استعمال کرنے پر قادر نہیں ہوتے ۔
اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے پورے عزم و حوصلہ سے کوشش کرتے رہنے کی ایک بڑی مثال رائیٹ برادرز ہیں جنہوں نے مستقل مزاجی اور عزم و حوصلے کے ذریعے ناممکن کو ممکن کر دکھایا ۔ اس موقع پر جبکہ امریکی فوجی ادارے کی جانب سے یہ بیان دیا گیا تھا کہ انسان کو اُڑنے والی مشین بنانے میں دس لاکھ سال کا عرصہ لگ سکتا ہے اس کے صرف دس روز بعد ہی انہوں نے اپنے پہلے ہوائی جہاز سے اُڑان بھری ۔ ایسے موقع پر اگر وہ اپنا ارادہ ترک کر دیتے تو شاید آج بھی ہم بحری جہازوں کے ذریعے گھنٹوں کا سفر مہینوں میں طے کر ر ہے ہوتے ۔
ہو سکتا ہے میں میں منزل سے قریب ہی ہوں؟
بہت سے لوگ مستقل مزاج نہیں ہوتے اور ابتدائی ناکامیوں سے جلد گھبرا جاتے ہیں مایوس ہو کر ارادہ ترک کر بیٹھتے ہیں اُن میں سے بہت سے ایسے بھی ہوتے ہیں جو منزل کے بہت قریب پہنچ چکے ہوتے ہیں مگر نا امیدی کی تاریکی انہیں قریب پہنچ چکی منزل کو دیکھنے سے محروم رکھتی ہے ۔
منزل کے راستے میں بعض اوقات انسان غلط موڑ بھی لے لیتا ہے مگر غلطیاں بھی انسانوں سے ہی ہوتی ہیں ان پر پشیمان ہونے کے بجائے درست سمت کا تعین کرنے کی جدوجہد کرنی چاہیے, ہو سکتا ہے کہ اگلے موڑ پر کامیابی آپ کی منتظر ہو ۔
کہیں میں دوسروں کے مشوروں پر زیادہ انحصار تو نہیں کرتا؟
مشاورت کرنا یقیناً ایک مستحسن عمل ہے مگر صرف اس پر انحصار کرنا اور ذاتی طور پر کوئی فیصلہ کرنے سے ڈرنا ایک بڑی کمزوری ہے اور اس کمزوری کے باعث اکثر ہم منزل تک پہنچنے سے پہلے ارادہ ترک کر بیٹھتے ہیں ۔
ہر شخص اپنی الگ پہچان اور وجود رکھتا ہے ۔ اس کے شخصی تجربات صرف اسی کے لئے مخصوص ہوتے ہیں وہ اپنے مزاج کے مطابق اپنے تجربات کو پرکھتا اور محسوس کرتا ہے ۔ دُنیا کا کوئی دوسرا شخص آپ کے جذبات کو اُس طرح محسوس نہیں کر سکتا جس طرح آپ خود کرتے ہیں اس لئے دوسروں سے مشورہ ضرور لیں مگر اپنی انفرادیت کو قائم رکھتے ہوئے آخری فیصلہ کریں۔ کوشش ترک کرنے کا فیصلہ بھی آپ کا ذاتی فیصلہ ہونا چاہیے دوسروں کے مشوروں سے کبھی اپنا راستہ تبدیل مت کریں ۔
کیا میں مشکلات سے جلد گھبرا جاتا ہوں؟
اکثر لوگ مقصد کے حصول کی لگن تو رکھتے ہیں لیکن پیش آمدہ مشکلات سے جلد گھبرا جاتے ہیں اور یہی گھبراہٹ ان کے بڑہتے قدم روک لیتی ہے ۔ یاد رکھنا چاہئے کہ ہر راستے میں کچھ نہ کچھ رکاوٹیں اور موڑ آتے ہیں اگر ان رکاوٹوں کو کوشش اور جدوجہد کے ذریعے عبور کر لیا جائے تو اس سے خود اعتمادی میں اضافہ ہوتا ہے اورآگے بڑھنے کا عزم اور پختہ ہو جاتا ہے. اس لئے مشکلات سے گھبرانے کی بجائے ان سے آئندہ کے لئے سبق سیکھنا چاہیے تا کہ ہماری شخصیت مضبوط ہو اور خود اعتمادی میں اضافہ ہو اس طرح ہم پیش آمدہ مُشکلات کو اپنے فائدے کے لئے استعمال کر سکتے ہیں ۔
کیا ناکام ہونے سےمجھے شرمندگی کا احساس ہوتا ہے ؟
دنیا میں کوئی ایسا انسان نہیں جو کبھی ناکام نہ ہوا ہو ۔ بڑے بڑے کامیاب تاجر صنعتکار اور سائنسدان جن کے نام کا آج ڈنکا بجتا ہے ابتدا میں کئی ناکامیوں کا کا منہ دیکھ چکے ہیں ۔ اگر وہ ناکامی کی شرمندگی کو خود پر سوار کر لیتے تو شاید دنیا ان کی صلاحیتوں سے کبھی فیضیاب نہ ہو سکتی اس لئے اپنی ناکامیوں کو کامیابیوں کی سیڑھیاں بنائیے۔ ناکامی کی شرمندگی کو خود پر سوار کرنے کی سب سے بڑی وجہ یہ خوف ہے کہ لوگ کیا کہیں گے. اس خوف کو جھٹک کر اپنے تجربات سے استفادہ کریں کامیابی آپ کا انتظار کر رہی ہے ۔