خوش اور مطمٸن رہنا ایک انقلابی قدم ہے۔ Being happy and satisfied is a revolutionary step

خوش اور مطمٸن رہنا ایک انقلابی قدم ہے۔         Being happy and satisfied is a revolutionary step
پرسکون اور اپنے حال سے مطمعن رہنا ایک انقللابی قدم ہے صرف سوچ کا انداز بدلنے کی ضرورت ہے ۔

ھمارے معاشرتی حالات ہمیں ناخوش رہنے اور دباؤ میں لانے کے لیۓ تخلیق کیۓ جاتے ہیں کیونکہ لوگوں کا خوش رہنا معاشیات کے لیۓ ہرگز سود مند نہیں ۔جو کچھ ہمارے پاس ہے اگر ہر شخص اس پر قناعت کرےاور خوش رہے تو مزید اشیاء کی طلب کس طرح پیدا کی جاۓ ۔

اگرخواتین کو بڑھاپے سے پیدا ہونے والی بدصورتی اور ڈھلتی جلد کا احساس نہ دلایا جاۓ اور بڑھتی عمر کے مسائل سے خوفزدہ نہ کیا جاۓ تو اینٹی ایجنگ کریمیں اور دیگر لوازمات کس طرح فروخت کیۓ جائیں ۔

لوگوں کو کس طرح ایک پولیٹکل پارٹی کو وورٹ دینے پر آمادہ کیا جا سکتا ہے جبتک کہ ان کو ملک کی بگڑتی صورتِ حال کے بارے میں پریشان نہ کیا جاۓ,مہنگائی اور امن وامان کی بگڑتی صورتِ حال کا بار بار تذکرہ نہ کیا جاۓ ۔

کسی کو انشورنس پالیسی خریدنے پر کس طرح آمادہ کیا جا سکتا ہے جب تک کہ اسے صحت کو لاحق خطرات اور دیگر حادثاتی امور کے بارے میں پریشان کن صورتِ حال نہ دکھائی جاۓ ۔

کسی کو پلاسٹک سرجری کے لیۓ آمادہ کرنا ہو تو اس کے جسمانی خدوخال کے نقائص نمایاں طور پر دکھانا ہوں گے اور یہ باور کروانا ہو گا کہ ان نقائص کو درست نہ کروانے کے باعث وہ کس حد تک بد صورت یا بے ڈھنگے دکھائی دیتے ہیں ۔

ٹی وی شوز پر کی گئی بات چیت کو سننے کی اہمیت باور کروانے کے لیۓ لوگوں کو یقین دہانی کروانا ہوتی ہے کہ ملکی صورتِ حال کس قدر نازک ہے اور ھمارا اس تمام صورتِ حال سے با خبر رہنا بہت اہم ہے اور اس اہم ضرورت کو متعلقہ ٹاک شو ہی پورا کر سکتا ہے یا متعلقہ ٹی وی چینل کی ہر خبر پر نظر نہ رکھنے کی صورت میں ہم کسی نادیدہ خطرے سے دوچار ہو سکتےہیں ۔

نیا سمارٹ فون بیچنے کے لیۓ ضروری ہے کہ لوگوں کو اس بات کا احساس دلایا جاۓ کہ اگر ان کے پاس وہ فون نہیں تو وہ ترقی کی دوڑ میں پیچھے رہ جائیں گے اور لوگ انہیں پسماندہ تصور کریں گے ۔ ہر فون کا نیا ماڈل جدید فیچر متعارف کرواتا ہے اگر ان میں سے کوئی ایک  بھی فیچر آپ کےفون میں کم ہوا تو آپ اس جدید دور میں کس طرح زندہ رہیں گے گویا موبائل فون کے جدید فیچر بنیادی انسانی ضروریات میں سے ایک ہیں ۔

پرسکون اور اپنے حال سے مطمعن رہنا ,اپنی شکل وصورت کی خامیوں کو قبول کرتے ہوۓ اس پر راضی رہنا ہی دراصل ایک انقلابی قدم ہے ۔صرف سوچ کا انداز بدلنے کی ضرورت ہے ۔ برستی بارش کا نظارہ, نرم گھاس پر ننگے پاؤں چلنا, کسی دیرینا دوست سے ملنا , اپنا پسندیدہ گانا سننا , گزرے ھوۓ خوشگوار لمحوں کی یادوں کو دہرانا , کسی معصوم بچے سے باتیں کرنا , ایسے خوش گوار عوامل ہیں جن کا کوئی بدل نہیں ۔ کسی کی مدد کر کے حاصل کی گئی خوشی اور اطمنان کا کوئی بدل نہیں ۔ہاں! مگر یہ سب کچھ ہماری معاشیات کے لیۓ ہر گز سود مند نہیں آخر کارو بار کا پہیہ بھی تو رواں رکھنا ہے نہ۔۔۔

CATEGORIES
TAGS
Share This

COMMENTS

Wordpress (0)
Disqus (1 )